Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_37dee6645e337f6f63266f17b970d9c7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
بگولا - جاں نثاراختر کی شاعری - Darsaal

بگولا

جون کا تپتا مہینہ تمتماتا آفتاب

ڈھل چکا ہے دن کے سانچے میں جہنم کا شباب

دوپہر اک آتش سیال برساتی ہوئی

سینۂ کہسار میں لاوا سا پگھلاتی ہوئی

وہ جھلستی گھاس وہ پگڈنڈیاں پامال سی

نہر کے لب خشک سے ذروں کی آنکھیں لال سی

چلچلاتی دھوپ میں میدان کو چڑھتا بخار

آہ کے مانند اٹھتا ہلکا ہلکا سا غبار

دیکھ وہ میدان میں ہے اک بگولا بے قرار

آندھیوں کی گود میں ہو جیسے مفلس کا مزار

چاک پر جیسے بنائے جا رہے ہوں زلزلے

یا جنوں طے کر رہا ہو گردشوں کے مرحلے

ڈھالنا چاہے زمیں جس طرح کوئی آسماں

جیسے چکر کھا کے نکلے توپ کے منہ سے دھواں

مل رہا ہو جس طرح جوش بغاوت کو فراغ

جنگ چھڑ جانے پہ جیسے ایک لیڈر کا دماغ

خشمگیں ابرو پہ ڈالے خاک آلودہ نقاب

جنگلوں کی راہ سے آئے صفیر انقلاب

یوں بگولے میں ہیں تپتے سرخ ذرے بے قرار

جس طرح افلاس کے دل میں بغاوت کے شرار

کس قدر آزاد ہے یہ روح صحرا یہ بھی دیکھ

کس طرح ذروں میں ہے طوفان برپا یہ بھی دیکھ

اٹھ بگولے کی طرح میدان میں گاتا نکل

زندگی کی روح ہر ذرے میں دوڑاتا نکل

(904) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Bagula In Urdu By Famous Poet Jaan Nisar Akhtar. Bagula is written by Jaan Nisar Akhtar. Enjoy reading Bagula Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaan Nisar Akhtar. Free Dowlonad Bagula by Jaan Nisar Akhtar in PDF.