Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_785232a90f83d0aa2f508c04a76c1aa7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے - جاں نثاراختر کی شاعری - Darsaal

ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے

ہر ایک روح میں اک غم چھپا لگے ہے مجھے

یہ زندگی تو کوئی بد دعا لگے ہے مجھے

پسند خاطر اہل وفا ہے مدت سے

یہ دل کا داغ جو خود بھی بھلا لگے ہے مجھے

جو آنسوؤں میں کبھی رات بھیگ جاتی ہے

بہت قریب وہ آواز پا لگے ہے مجھے

میں سو بھی جاؤں تو کیا میری بند آنکھوں میں

تمام رات کوئی جھانکتا لگے ہے مجھے

میں جب بھی اس کے خیالوں میں کھو سا جاتا ہوں

وہ خود بھی بات کرے تو برا لگے ہے مجھے

میں سوچتا تھا کہ لوٹوں گا اجنبی کی طرح

یہ میرا گاؤں تو پہچانتا لگے ہے مجھے

نہ جانے وقت کی رفتار کیا دکھاتی ہے

کبھی کبھی تو بڑا خوف سا لگے ہے مجھے

بکھر گیا ہے کچھ اس طرح آدمی کا وجود

ہر ایک فرد کوئی سانحہ لگے ہے مجھے

اب ایک آدھ قدم کا حساب کیا رکھئے

ابھی تلک تو وہی فاصلہ لگے ہے مجھے

حکایت غم دل کچھ کشش تو رکھتی ہے

زمانہ غور سے سنتا ہوا لگے ہے مجھے

(831) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Ruh Mein Ek Gham Chhupa Lage Hai Mujhe In Urdu By Famous Poet Jaan Nisar Akhtar. Har Ek Ruh Mein Ek Gham Chhupa Lage Hai Mujhe is written by Jaan Nisar Akhtar. Enjoy reading Har Ek Ruh Mein Ek Gham Chhupa Lage Hai Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaan Nisar Akhtar. Free Dowlonad Har Ek Ruh Mein Ek Gham Chhupa Lage Hai Mujhe by Jaan Nisar Akhtar in PDF.