اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں

اشعار مرے یوں تو زمانے کے لیے ہیں

کچھ شعر فقط ان کو سنانے کے لیے ہیں

اب یہ بھی نہیں ٹھیک کہ ہر درد مٹا دیں

کچھ درد کلیجے سے لگانے کے لیے ہیں

سوچو تو بڑی چیز ہے تہذیب بدن کی

ورنہ یہ فقط آگ بجھانے کے لیے ہیں

آنکھوں میں جو بھر لو گے تو کانٹوں سے چبھیں گے

یہ خواب تو پلکوں پہ سجانے کے لیے ہیں

دیکھوں ترے ہاتھوں کو تو لگتا ہے ترے ہاتھ

مندر میں فقط دیپ جلانے کے لیے ہیں

یہ علم کا سودا یہ رسالے یہ کتابیں

اک شخص کی یادوں کو بھلانے کے لیے ہیں

(1073) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ashaar Mere Yun To Zamane Ke Liye Hain In Urdu By Famous Poet Jaan Nisar Akhtar. Ashaar Mere Yun To Zamane Ke Liye Hain is written by Jaan Nisar Akhtar. Enjoy reading Ashaar Mere Yun To Zamane Ke Liye Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaan Nisar Akhtar. Free Dowlonad Ashaar Mere Yun To Zamane Ke Liye Hain by Jaan Nisar Akhtar in PDF.