Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3256f37d0cef70168a18691b60cccf67, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آئے کیا کیا یاد نظر جب پڑتی ان دالانوں پر - جاں نثاراختر کی شاعری - Darsaal

آئے کیا کیا یاد نظر جب پڑتی ان دالانوں پر

آئے کیا کیا یاد نظر جب پڑتی ان دالانوں پر

اس کا کاغذ چپکا دینا گھر کے روشن دانوں پر

آج بھی جیسے شانے پر تم ہاتھ مرے رکھ دیتی ہو

چلتے چلتے رک جاتا ہوں ساری کی دوکانوں پر

برکھا کی تو بات ہی چھوڑو چنچل ہے پروائی بھی

جانے کس کا سبز دوپٹا پھینک گئی ہے دھانوں پر

شہر کے تپتے فٹ پاتھوں پر گاؤں کے موسم ساتھ چلیں

بوڑھے برگد ہاتھ سا رکھ دیں میرے جلتے شانوں پر

سستے داموں لے تو آتے لیکن دل تھا بھر آیا

جانے کس کا نام کھدا تھا پیتل کے گل دانوں پر

اس کا کیا من بھید بتاؤں اس کا کیا انداز کہوں

بات بھی میری سننا چاہے ہاتھ بھی رکھے کانوں پر

اور بھی سینہ کسنے لگتا اور کمر بل کھا جاتی

جب بھی اس کے پاؤں پھسلنے لگتے تھے ڈھلوانوں پر

شعر تو ان پر لکھے لیکن اوروں سے منسوب کئے

ان کو کیا کیا غصہ آیا نظموں کے عنوانوں پر

یارو اپنے عشق کے قصے یوں بھی کم مشہور نہیں

کل تو شاید ناول لکھے جائیں ان رومانوں پر

(962) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aae Kya Kya Yaad Nazar Jab PaDti In Dalanon Par In Urdu By Famous Poet Jaan Nisar Akhtar. Aae Kya Kya Yaad Nazar Jab PaDti In Dalanon Par is written by Jaan Nisar Akhtar. Enjoy reading Aae Kya Kya Yaad Nazar Jab PaDti In Dalanon Par Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaan Nisar Akhtar. Free Dowlonad Aae Kya Kya Yaad Nazar Jab PaDti In Dalanon Par by Jaan Nisar Akhtar in PDF.