خیال و خواب کے سب رنگ بھر کے دیکھتے ہیں

خیال و خواب کے سب رنگ بھر کے دیکھتے ہیں

ہم اس کی یاد کو تصویر کر کے دیکھتے ہیں

جہاں جہاں ہیں زمیں پر قدم نشاں اس کے

ہر اس جگہ کو ستارے اتر کے دیکھتے ہیں

ہوا ہے تیز سنبھالے گا ان میں کتنوں کو

شجر کا حوصلہ پتے شجر کے دیکھتے ہیں

اسے بھی شوق ہے کچھ دھجیاں اڑانے کا

کچھ اپنی وسعتیں ہم بھی بکھر کے دیکھتے ہیں

ادھر کے سکھ نے تو ہجرت پہ کر دیا مجبور

ادھر ہے کیا چلو دریا اتر کے دیکھتے ہیں

گئے تھے چھوڑ کے ہم جس جگہ مکاں اپنا

نشاں بس اب وہاں دیوار و در کے دیکھتے ہیں

نہ یوں مٹا سکے شاید ہمیں جو وہ دل دار

ہے سنگ دل تو سر سنگ ابھر کے دیکھتے ہیں

(622) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHayal-o-KHwab Ke Sab Rang Bhar Ke Dekhte Hain In Urdu By Famous Poet Izhar Varsi. KHayal-o-KHwab Ke Sab Rang Bhar Ke Dekhte Hain is written by Izhar Varsi. Enjoy reading KHayal-o-KHwab Ke Sab Rang Bhar Ke Dekhte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Varsi. Free Dowlonad KHayal-o-KHwab Ke Sab Rang Bhar Ke Dekhte Hain by Izhar Varsi in PDF.