Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_22150eecf68200030db24416a90353e7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے - اظہار وارثی کی شاعری - Darsaal

آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے

آسمانوں سا کھلا پن بھی مجھے چاہئے ہے

پاؤں تھک جائیں تو مسکن بھی مجھے چاہئے ہے

دوستو تم سے امیدیں تو بہت کچھ تھیں پر اب

ایک معقول سا دشمن بھی مجھے چاہئے ہے

قبل منزل کہیں لٹ جانے کی حسرت ہے بہت

راہبر ہی نہیں رہزن بھی مجھے چاہئے ہے

مسئلے کم نہیں ویسے ہی سلجھنے کے لیے

اور تری زلف کی الجھن بھی مجھے چاہئے ہے

وقت کے ساتھ بدلتی نہیں تحریر نہاد

تتلیاں دیکھوں تو بچپن بھی مجھے چاہئے ہے

اب تو اس شرط پہ چاہوں میں ترے حسن کی آنچ

آگ لگ جائے تو ساون بھی مجھے چاہئے ہے

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aasmanon Sa Khula-pan Bhi Mujhe Chahiye Hai In Urdu By Famous Poet Izhar Varsi. Aasmanon Sa Khula-pan Bhi Mujhe Chahiye Hai is written by Izhar Varsi. Enjoy reading Aasmanon Sa Khula-pan Bhi Mujhe Chahiye Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Varsi. Free Dowlonad Aasmanon Sa Khula-pan Bhi Mujhe Chahiye Hai by Izhar Varsi in PDF.