ایک سورج کا کیا ذکر ہے کہکشائیں چلیں

ایک سورج کا کیا ذکر ہے کہکشائیں چلیں

میں چلا تو مرے ساتھ ساری دشائیں چلیں

آگے آگے جنوں تھا مرا گرد اڑاتا ہوا

پیچھے پیچھے مرے آندھیوں کی بلائیں چلیں

کوئی زنجیر ٹوٹی تھی یا دل کی آواز تھی

دائرے سے بنائی ہوئی کیوں صدائیں چلیں

میں چلا تو ہر اک چیز ٹھہری ہوئی سی لگی

میں رکا تو یہ دھرتی چلی یہ فضائیں چلیں

اک شہادت نما تشنگی تھی مقدر مرا

میں جدھر بھی گیا ساتھ میں کربلائیں چلیں

جانے کس کے رسیلے لبوں کے مہک لائی تھیں

زخم آواز دینے لگے جب ہوائیں چلیں

ان سے ملنے کا منظر بھی دل چسپ تھا اے اثرؔ

اس طرف سے بہاریں چلیں اور ادھر سے خزائیں چلیں

(770) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Suraj Ka Kya Zikr Hai Kahkashaen Chalin In Urdu By Famous Poet Izhar Asar. Ek Suraj Ka Kya Zikr Hai Kahkashaen Chalin is written by Izhar Asar. Enjoy reading Ek Suraj Ka Kya Zikr Hai Kahkashaen Chalin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Izhar Asar. Free Dowlonad Ek Suraj Ka Kya Zikr Hai Kahkashaen Chalin by Izhar Asar in PDF.