Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b1840826b537cd0cbbd59daeee6c5d06, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ملمع کی انگوٹھی - اسماعیلؔ میرٹھی کی شاعری - Darsaal

ملمع کی انگوٹھی

چاندی کی انگوٹھی پہ جو سونے کا چڑھا جھول

اوچھی تھی لگی بولنے اترا کے بڑا بول

اے دیکھنے والو تمہی انصاف سے کہنا

چاندی کی انگوٹھی بھی ہے کچھ گہنوں میں گہنا

وہ اور ہے میں اور یہ ذلت نہ سہوں گی

میں قوم کی اونچی ہوں بڑا میرا گھرانا

وہ ذات کی گھٹیا ہے نہیں اس کا ٹھکانا

میری سی کہاں چاشنی میرا سا کہاں رنگ

وہ مول میں اور تول میں میرے نہیں پاسنگ

میری سی چمک اس میں نہ میری سی دمک ہے

چاندی ہے کہ ہے رانگ مجھے اس میں بھی شک ہے

یہ سنتے ہی چاندی کی انگوٹھی بھی گئی جل

اللہ رے ملمع کی انگوٹھی تیرے چھل بل

سونے کی ملمع پہ نہ اترا میری پیاری

دو دن میں بھڑک اس کی اتر جائے گی ساری

کچھ دیر حقیقت کو چھپایا بھی تو پھر کیا

جھوٹوں نے جو سچوں کو چڑھایا بھی تو پھر کیا

مت بھول کبھی اصل تو اپنی اری احمق

جب تاؤ دیا جائے گا ہو جائے گا منہ فق

سچے کی تو عزت ہی بڑھے گی جو کریں جانچ

مشہور مثل ہے کہ نہیں سانچ کو کچھ آنچ

کھونے کو کھرا بن کے نکھرنا نہیں اچھا

چھوٹے کو بڑا بن کے ابھرنا نہیں اچھا

(3896) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mulamma Ki AnguThi In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Mulamma Ki AnguThi is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Mulamma Ki AnguThi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Mulamma Ki AnguThi by Ismail Merathi in PDF.