چڑیا کے بچے
دو تین چھوٹے بچے چڑیا کے گھونسلے میں
چپ چاپ لگ رہے ہیں سینے سے اپنی ماں کے
چڑیا نے مامتا سے پھیلا کے دونوں بازو
اپنے پروں کے اندر بچوں کو ڈھک لیا ہے
اس طرح روزمرہ کرتی ہے ماں حفاظت
سردی سے اور ہوا سے رکھتی ہے گرم ان کو
لیکن چڑا گیا ہے چگا تلاش کرنے
دانہ کہیں کہیں سے پوٹے میں اپنے بھر کر
جب لائے گا تو بچے منہ کھول دیں گے جھٹ پٹ
ان کو بھرائے گا وہ ماں اور باپ دونوں
بچوں کی پرورش میں مصروف ہیں برابر
اور چھوٹے بچے خوش ہیں تکلیف کچھ نہیں ہے
اے چھوٹے چھوٹے بچو تم اونچے گھونسلے سے
ہرگز نہیں گروگے پر اور پرزے اب تک
نکلے نہیں تمہارے، اس واسطے ابھی تم
اونچے نہ اڑ سکو گے، ہاں جب تمہارے بازو
اور پر درست ہوں گے تو دن کی روشنی میں
سیکھو گے تم بھی اڑنا کرتے پھرو گے چیں چیں
اڑتے پھرو گے پھر پھر اے چھوٹے بچو لیکن
کوا بری بلا ہے اس سے خدا بچائے
(2246) ووٹ وصول ہوئے
ChiDiya Ke Bachche In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. ChiDiya Ke Bachche is written by Ismail Merathi. Enjoy reading ChiDiya Ke Bachche Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad ChiDiya Ke Bachche by Ismail Merathi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends