Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_479119387f65f8024c7a23dcecb3b807, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں - اسماعیلؔ میرٹھی کی شاعری - Darsaal

سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں

سلامت ہے سر تو سرہانے بہت ہیں

مجھے دل لگی کے ٹھکانے بہت ہیں

جو تشریف لاؤ تو ہے کون مانع

مگر خوئے بد کو بہانے بہت ہیں

اثر کر گئی نفس رہزن کی دھمکی

کہ یاں مرد کم اور زنانے بہت ہیں

معطل نہیں بیٹھتے شغل والے

شکار افگنوں کو نشانے بہت ہیں

کرو دل کے ویرانے کی کنج کاوی

دبے اس کھنڈر میں خزانے بہت ہیں

نہ اے شمع رو رو کے مر شام ہی سے

ابھی تجھ کو آنسو بہانے بہت ہیں

ہوا میری روداد پر حکم آخر

کہ مشہور ایسے فسانے بہت ہیں

نہیں ریل یا تار برقی پے موقوف

چھپے قدرتی کارخانے بہت ہیں

بچے کیونکہ بے چارہ مرغ گرسنہ

بہ کثرت ہیں دام اور دانے بہت ہیں

بس اک آستانہ ہے سجدہ کے قابل

زمانہ میں گو آستانے بہت ہیں

(877) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Salamat Hai Sar To Sirhane Bahut Hain In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Salamat Hai Sar To Sirhane Bahut Hain is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Salamat Hai Sar To Sirhane Bahut Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Salamat Hai Sar To Sirhane Bahut Hain by Ismail Merathi in PDF.