Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_534c26132a9d3695cf82b14839e3cbba, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں - اسلام عظمی کی شاعری - Darsaal

جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں

جو چاہوں بھی تو اب خود کو بدل سکتا نہیں ہوں

سمندر ہوں کناروں سے نکل سکتا نہیں ہوں

میں یخ بستہ فضاؤں میں اسیر زندگی ہوں

تری سانسوں کی گرمی سے پگھل سکتا نہیں ہوں

مرے پاؤں کے نیچے جو زمیں ہے گھومتی ہے

تو یوں اے آسماں میں بھی سنبھل سکتا نہیں ہوں

خود اپنے دشمنوں کے ساتھ سمجھوتا ہے ممکن

میں تیرے دشمنوں کے ساتھ چل سکتا نہیں ہوں

وہ پودا نفرتوں کا ہے جہاں چاہے اگا لو

محبت ہوں میں ہر مٹی میں پھل سکتا نہیں ہوں

انہیں لڑنا پڑے گا مجھ سے جب تک ہوں میں زندہ

حصار دشمناں سے گو نکل سکتا نہیں ہوں

کھلے ہیں راستے کتنے مرے رستے میں عظمیؔ

مگر میں ہوں کہ ہر سانچے میں ڈھل سکتا نہیں ہوں

(707) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Chahun Bhi To Ab KHud Ko Badal Sakta Nahin Hun In Urdu By Famous Poet Islam Uzma. Jo Chahun Bhi To Ab KHud Ko Badal Sakta Nahin Hun is written by Islam Uzma. Enjoy reading Jo Chahun Bhi To Ab KHud Ko Badal Sakta Nahin Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Islam Uzma. Free Dowlonad Jo Chahun Bhi To Ab KHud Ko Badal Sakta Nahin Hun by Islam Uzma in PDF.