بظاہر رنگ خوشبو روشنی یک جان ہوتے ہیں

بظاہر رنگ خوشبو روشنی یک جان ہوتے ہیں

مگر یہ شہر اندر سے بہت ویران ہوتے ہیں

کوئی مانے نہ مانے گفتگو کرتی ہے خاموشی

پس دیوار حسرت بھی کئی طوفان ہوتے ہیں

الجھ جائیں تو سلجھانے کو یہ عمریں بھی نا کافی

تعارف کے اگرچہ سلسلے آسان ہوتے ہیں

سرابوں کی خبر رکھنا گھروں کو چھوڑنے والو

کئی اک بے در و دیوار بھی زندان ہوتے ہیں

یہاں ساری کی ساری رونقیں ریگ رواں سے ہیں

بگولے ہی تو ریگستان کی پہچان ہوتے ہیں

پلٹ آنے کا رستہ اور ہی کوئی بناتا ہے

مسافر سب کے سب انجام سے انجان ہوتے ہیں

تو پھر آنکھوں میں سپنے ایک سے کیوں کر نہیں اگتے

لکیروں کے اگر دونوں طرف انسان ہوتے ہیں

سفر تو چلتے رہنے کی لگن سے شرط ہے عظمیؔ

جنہیں چلنا بہت ہو بے سر و سامان ہوتے ہیں

(766) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ba-zahir Rang KHushbu Raushni Yak-jaan Hote Hain In Urdu By Famous Poet Islam Uzma. Ba-zahir Rang KHushbu Raushni Yak-jaan Hote Hain is written by Islam Uzma. Enjoy reading Ba-zahir Rang KHushbu Raushni Yak-jaan Hote Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Islam Uzma. Free Dowlonad Ba-zahir Rang KHushbu Raushni Yak-jaan Hote Hain by Islam Uzma in PDF.