Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c16fc14c03aee5f76f53f73661d6c017, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی - عشرت آفریں کی شاعری - Darsaal

دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی

دل ہے یا میلے میں کھویا ہوا بچہ کوئی

جس کو بہلا نہیں سکتا ہے کھلونا کوئی

میں تو جلتے ہوئے زخموں کے تلے رہتی ہوں

تو نے دیکھا ہے کبھی دھوپ کا صحرا کوئی

میں لہو ہوں تو کوئی اور بھی زخمی ہوگا

اپنی دہلیز پہ پھینکو تو نہ شیشہ کوئی

خواہشیں دل میں مچل کر یونہی سو جاتی ہیں

جیسے انگنائی میں روتا ہوا بچہ کوئی

زائچے تو نے امیدوں کے بنائے تھے مگر

مٹ گئے حرف گرا آنکھوں سے قطرہ کوئی

چاندنی جب بھی اترتی ہے مرے آنگن میں

کھولتا ہے تری یادوں کا دریچہ کوئی

میرا گھر جس کے در و بام بھی مہمان سے تھے

کاش اس اجڑے ہوئے گھر میں نہ آتا کوئی

دل کوئی پھول نہیں ہے کہ اگر توڑ دیا

شاخ پر اس سے بھی کھل جائے گا اچھا کوئی

تم بھرے شہر میں افکار لیے پھرتے ہو

سب تو مفلس ہیں خریدے گا یہاں کیا کوئی

رات تنہائی کے میلے میں مرے ساتھ تھا وہ

ورنہ یوں گھر سے نکلتا ہے اکیلا کوئی

آفریںؔ درد کا احساس مٹا ہے ایسے

جیسے بچپن میں بنایا تھا گھروندا کوئی

(792) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Hai Ya Mele Mein Khoya Hua Bachcha Koi In Urdu By Famous Poet Ishrat Afreen. Dil Hai Ya Mele Mein Khoya Hua Bachcha Koi is written by Ishrat Afreen. Enjoy reading Dil Hai Ya Mele Mein Khoya Hua Bachcha Koi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishrat Afreen. Free Dowlonad Dil Hai Ya Mele Mein Khoya Hua Bachcha Koi by Ishrat Afreen in PDF.