Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f04f17c85e4eaa4eec88ed24cf1bd75e, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں - عشق اورنگ آبادی کی شاعری - Darsaal

عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں

عاشق ہوئے ہیں جب سے ہم خود سے جا رہے ہیں

بے درد ناصحوں نے ناحق ستا رہے ہیں

فصل بہار میں ہم کیوں کر نہ ہوں دوانے

گل چاک کر گریباں دھومیں مچا رہے ہیں

پھر آونے کا وعدہ تم کر گئے ہو ہم سے

پیارے تمہاری رہ پر آنکھیں لگا رہے ہیں

اے ابر تو برستا اور ہی طرف چلا جا

امڈے ہیں غم کے بادل سو ہم تھما رہے ہیں

دل کھول ٹک جو برسیں ارض و سما ڈباویں

مژگان تر کے ظالم وہ ابر چھا رہے ہیں

یہ عشق نیں ہے برعکس جا دیکھ لے چمن میں

آ خوش نین عدم سے آنکھیں دکھا رہے ہیں

(808) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aashiq Hue Hain Jab Se Hum KHud Se Ja Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Ishq Aurangabadi. Aashiq Hue Hain Jab Se Hum KHud Se Ja Rahe Hain is written by Ishq Aurangabadi. Enjoy reading Aashiq Hue Hain Jab Se Hum KHud Se Ja Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishq Aurangabadi. Free Dowlonad Aashiq Hue Hain Jab Se Hum KHud Se Ja Rahe Hain by Ishq Aurangabadi in PDF.