Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b48c6aefdd7c4d21f43c06963874c068, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں - اسحاق اطہر صدیقی کی شاعری - Darsaal

ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں

ہم مسافر ہیں کہ مقصود سفر جانتے ہیں

کیسے بنتی ہے کوئی راہ گزر جانتے ہیں

بے گھری زاد سفر ہو تو ٹھہرنا کیسا

اتنے آداب تو یہ خاک بہ سر جانتے ہیں

راہ سنت بھی یہی جادۂ ہجرت بھی یہی

پاؤں رک جائیں جہاں بھی اسے گھر جانتے ہیں

کیا خبر ڈوب کے ابھریں کہ ابھر کر ڈوبیں

زیست کو ہم تو سمندر کا سفر جانتے ہیں

کتنی اس دور میں آزادی ہے مجبوروں کو

خوف کی آگ میں جلتے ہوئے پر جانتے ہیں

خشک ہونٹوں پہ لکھی ہے یہ کہانی کس نے

کہہ نہیں سکتے مگر دیدۂ تر جانتے ہیں

کوئی محرم ہے کہ محروم ہمیں کیا معلوم

ان سے پوچھو جو مقامات نظر جانتے ہیں

ہم کو آتے نہیں انداز ہنر مندیٔ فن

یہ الگ بات کہ توقیر ہنر جانتے ہیں

گھر سے باہر جو نکلتے ہی نہیں ہیں اطہرؔ

کتنی آسان تری راہ گزر جانتے ہیں

(718) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Musafir Hain Ki Maqsud-e-safar Jaante Hain In Urdu By Famous Poet Ishaq Athar Siddiqui. Hum Musafir Hain Ki Maqsud-e-safar Jaante Hain is written by Ishaq Athar Siddiqui. Enjoy reading Hum Musafir Hain Ki Maqsud-e-safar Jaante Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ishaq Athar Siddiqui. Free Dowlonad Hum Musafir Hain Ki Maqsud-e-safar Jaante Hain by Ishaq Athar Siddiqui in PDF.