پس منظروں کے سامنے منظر ہی رہ نہ جائیں

پس منظروں کے سامنے منظر ہی رہ نہ جائیں

سینوں کے راز سینوں کے اندر ہی رہ نہ جائیں

کہنے کی بات اور ہے کرنے کی بات اور

یعنی یہ سوچ لیجئے کہہ کر ہی رہ نہ جائیں

دیکھو وہی تو وقت نہیں آ رہا ہے پھر

پھر آج اپنے ساتھ بہتر ہی رہ نہ جائیں

اک دوسرے کو یہ جو ہڑپ کر رہے ہیں ہم

سوچو زمیں نہ ہو تو سمندر ہی رہ نہ جائیں

اس بار گر پڑی ہیں چھتیں بھی مکان کی

اس بار ہاتھ ہاتھ پہ دھر کر ہی رہ نہ جائیں

بھائی دعا کا شیش محل بھی ہے کوئی چیز

ہاتھوں میں بد دعاؤں کے پتھر ہی رہ نہ جائیں

کچھ کر کے اے نشاطؔ دکھاؤ وگرنہ پھر

افراسیاب و خضر و سکندر ہی رہ نہ جائیں

(713) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pas-manzaron Ke Samne Manzar Hi Rah Na Jaen In Urdu By Famous Poet Irtiza Nishat. Pas-manzaron Ke Samne Manzar Hi Rah Na Jaen is written by Irtiza Nishat. Enjoy reading Pas-manzaron Ke Samne Manzar Hi Rah Na Jaen Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irtiza Nishat. Free Dowlonad Pas-manzaron Ke Samne Manzar Hi Rah Na Jaen by Irtiza Nishat in PDF.