Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e2b869fa75b969beb609a697a38d5dea, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ایک مہینہ نظموں کا - ارشاد کامل کی شاعری - Darsaal

ایک مہینہ نظموں کا

الفاظوں کا ایک خزانہ میرے پاس

اور خوابوں کی ایک پٹاری تیرے پاس

میں تیرے خوابوں کا کوئی نام دھروں

تم میرے لفظوں میں

خواب پرو دینا

تاکہ ہم اس لین دین میں

بھول سکیں

تنہائی میں چپکے چپکے رو دینا

میں نے تیرے ایک خواب کو بچپن لکھا

جس میں تم نے خود کو

بڑھیا پایا تھا

اور کوئی تم سے بھی اک دو

سال بڑا

چند بتاشے تیری خاطر لایا تھا

میں نے ایک خواب کو لکھا جوانی

جس میں تم اک تین سال کی بچی تھی

جسم ذہن سے کچی تھی

سچی تھی

ٹھیٹھ جھوٹ کی جیٹھ جھوٹ کی

شکھر دوپہری

جسم ذہن کو دنیا پختہ کرتی ہے

پتا ہے مجھ کو نیند میں تیری

اب تک میلوں

ننھی بچی ٹھمک ٹھمک کر چلتی ہے

پھر آتا ہے ایک مہینہ نظموں کا

ناک کان کو بیدھنے والی

رسموں کا

اور بڑھاپا یہاں سے شروع

نہیں ہوتا

(2400) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ek Mahina Nazmon Ka In Urdu By Famous Poet Irshad Kamil. Ek Mahina Nazmon Ka is written by Irshad Kamil. Enjoy reading Ek Mahina Nazmon Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Kamil. Free Dowlonad Ek Mahina Nazmon Ka by Irshad Kamil in PDF.