Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9965ea103d95d11410263c7fd366256c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈھلوان پر گلاب ترائی میں گھاس ہے - ارشاد حسین کاظمی کی شاعری - Darsaal

ڈھلوان پر گلاب ترائی میں گھاس ہے

ڈھلوان پر گلاب ترائی میں گھاس ہے

اس خطۂ چمن کو مرے خوں کی پیاس ہے

موسم کی آندھیوں میں بکھر جائے ٹوٹ کر

اس کارگاہ شیشہ گری کو یہ راس ہے

میں جانتا ہوں شرم سے بوجھل نگاہ کو

یہ ننگی خواہشوں کا پرانا لباس ہے

جو بجھ چکا اس ایک ستارے کی روشنی

اب بھی سواد شہر دل و جاں کے پاس ہے

ہے یاد آج بھی انہی ہونٹوں کا ذائقہ

ہاتھوں میں اب بھی اس کے پسینے کی باس ہے

دیوار پر لگی ہوئی تصویر دیکھنا

ماضی کی داستان کا یہ اقتباس ہے

ٹھٹھری ہوئی ہے روح چمکتا ہے آفتاب

دونوں کے درمیان فصیل حواس ہے

قصر‌ سخن میں کھولیے لفظوں کی کھڑکیاں

اس دور میں بس اک یہی راہ نکاس ہے

ارشادؔ ساری کاوشیں بے کار محض ہیں

سرما کی رات سے تجھے حدت کی آس ہے

(723) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dhalwan Par Gulab Tarai Mein Ghas Hai In Urdu By Famous Poet Irshad Husain Kazmi. Dhalwan Par Gulab Tarai Mein Ghas Hai is written by Irshad Husain Kazmi. Enjoy reading Dhalwan Par Gulab Tarai Mein Ghas Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Husain Kazmi. Free Dowlonad Dhalwan Par Gulab Tarai Mein Ghas Hai by Irshad Husain Kazmi in PDF.