Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e0b239b4aa1214b17068535436189638, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
زعم ہستی مرے ادراک سے باندھا گیا ہے - عرفان وحید کی شاعری - Darsaal

زعم ہستی مرے ادراک سے باندھا گیا ہے

زعم ہستی مرے ادراک سے باندھا گیا ہے

اور بدن طرۂ پیچاک سے باندھا گیا ہے

ایک آنسو تری پوشاک سے باندھا گیا ہے

یا ستارا کوئی افلاک سے باندھا گیا ہے

عشق کو گیسوئے پیچاک سے باندھا گیا ہے

اور پھر گردش افلاک سے باندھا گیا ہے

خاک اڑاتا ہوں میں تا عمر نبھانے کے لیے

ایک رشتہ جو مرا خاک سے باندھا گیا ہے

ٹوٹے پڑتے ہیں تماشے کو یہاں پر نخچیر

آج صیاد کو فتراک سے باندھا گیا ہے

کشت وحشت ہو جسے دیکھنی آئے دیکھے

ہر بگولہ خس و خاشاک سے باندھا گیا ہے

پھر وہی حرف تمنا ہے وہی ساعت درد

پھر ہمیں دیدۂ نمناک سے باندھا گیا ہے

اب کسی کوزہ گری کی نہیں حاجت کہ مجھے

تا فنا ایک اسی چاک سے باندھا گیا ہے

ہم گنہ گاروں کی ہے آخری امید وہی

عہد اک جو شہ‌ لولاک سے باندھا گیا ہے

کجا یہ شوخ ادا دنیا کجا میں عرفانؔ

مرد سادہ زن بے باک سے باندھا گیا ہے

(800) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zoam-e-hasti Mere Idrak Se Bandha Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Waheed. Zoam-e-hasti Mere Idrak Se Bandha Gaya Hai is written by Irfan Waheed. Enjoy reading Zoam-e-hasti Mere Idrak Se Bandha Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Waheed. Free Dowlonad Zoam-e-hasti Mere Idrak Se Bandha Gaya Hai by Irfan Waheed in PDF.