ذرا سا وقت کہیں بے سبب گزارتے ہیں

ذرا سا وقت کہیں بے سبب گزارتے ہیں

چلو یہ شام سر جوئے لب گزارتے ہیں

تو اک چراغ جہان دگر ہے کیا جانے

ہم اس زمین پہ کس طرح شب گزارتے ہیں

ہمارا عشق ہی کیا ہے گزارنے والے

یہاں تو نذر میں نام و نسب گزارتے ہیں

خراج مانگ رہی ہے وہ شاہ بانوئے شہر

سو ہم بھی ہدیۂ دست طلب گزارتے ہیں

سنا تو ہوگا کہ جنگل میں مور ناچتا ہے

ہم اس خرابے میں فصل طرب گزارتے ہیں

(910) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zara Sa Waqt Kahin Be-sabab Guzarte Hain In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Zara Sa Waqt Kahin Be-sabab Guzarte Hain is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Zara Sa Waqt Kahin Be-sabab Guzarte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Zara Sa Waqt Kahin Be-sabab Guzarte Hain by Irfan Siddiqi in PDF.