اس سے بچھڑ کے باب ہنر بند کر دیا

اس سے بچھڑ کے باب ہنر بند کر دیا

ہم جس میں جی رہے تھے وہ گھر بند کر دیا

شاید خبر نہیں ہے غزالان شہر کو

اب ہم نے جنگلوں کا سفر بند کر دیا

اپنے لہو کے شور سے تنگ آ چکا ہوں میں

کس نے اسے بدن میں نظر بند کر دیا

اب ڈھونڈ اور قدر شناسان رنگ و بو

ہم نے یہ کام اے گل تر بند کر دیا

اک اسم جاں پہ ڈال کے خاک فرامشی

اندھے صدف میں ہم نے گہر بند کر دیا

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Us Se BichhaD Ke Bab-e-hunar Band Kar Diya In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Us Se BichhaD Ke Bab-e-hunar Band Kar Diya is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Us Se BichhaD Ke Bab-e-hunar Band Kar Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Us Se BichhaD Ke Bab-e-hunar Band Kar Diya by Irfan Siddiqi in PDF.