Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f83be9e4386bcddc8c187dc2d2a451ef, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
شعلۂ عشق بجھانا بھی نہیں چاہتا ہے - عرفانؔ صدیقی کی شاعری - Darsaal

شعلۂ عشق بجھانا بھی نہیں چاہتا ہے

شعلۂ عشق بجھانا بھی نہیں چاہتا ہے

وہ مگر خود کو جلانا بھی نہیں چاہتا ہے

اس کو منظور نہیں ہے مری گمراہی بھی

اور مجھے راہ پہ لانا بھی نہیں چاہتا ہے

جب سے جانا ہے کہ میں جان سمجھتا ہوں اسے

وہ ہرن چھوڑ کے جانا بھی نہیں چاہتا ہے

سیر بھی جسم کے صحرا کی خوش آتی ہے مگر

دیر تک خاک اڑانا بھی نہیں چاہتا ہے

کیسے اس شخص سے تعبیر پہ اصرار کریں

جو ہمیں خواب دکھانا بھی نہیں چاہتا ہے

اپنے کس کام میں لائے گا بتاتا بھی نہیں

ہم کو اوروں پہ گنوانا بھی نہیں چاہتا ہے

میرے لفظوں میں بھی چھپتا نہیں پیکر اس کا

دل مگر نام بتانا بھی نہیں چاہتا ہے

(693) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Shoala-e-ishq Bujhana Bhi Nahin Chahta Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Shoala-e-ishq Bujhana Bhi Nahin Chahta Hai is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Shoala-e-ishq Bujhana Bhi Nahin Chahta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Shoala-e-ishq Bujhana Bhi Nahin Chahta Hai by Irfan Siddiqi in PDF.