Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_eb946b3cac03906cbd49e817ef49ace0, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قدم اٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی - عرفانؔ صدیقی کی شاعری - Darsaal

قدم اٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی

قدم اٹھے تو گلی سے گلی نکلتی رہی

نظر دیئے کی طرح چوکھٹوں پہ جلتی رہی

کچھ ایسی تیز نہ تھی اس کے انتظار کی آنچ

یہ زندگی ہی مری برف تھی پگھلتی رہی

سروں کے پھول سر نوک نیزہ ہنستے رہے

یہ فصل سوکھی ہوئی ٹہنیوں پہ پھلتی رہی

ہتھیلیوں نے بچایا بہت چراغوں کو

مگر ہوا ہی عجب زاویے بدلتی رہی

دیار دل میں کبھی صبح کا گجر نہ بجا

بس ایک درد کی شب ساری عمر ڈھلتی رہی

میں اپنے وقت سے آگے نکل گیا ہوتا

مگر زمیں بھی مرے ساتھ ساتھ چلتی رہی

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Qadam UThe To Gali Se Gali Nikalti Rahi In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Qadam UThe To Gali Se Gali Nikalti Rahi is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Qadam UThe To Gali Se Gali Nikalti Rahi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Qadam UThe To Gali Se Gali Nikalti Rahi by Irfan Siddiqi in PDF.