Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b3b4af1f59d13f9c055e6c27c7e3f8f7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مروتوں پہ وفا کا گماں بھی رکھتا تھا - عرفانؔ صدیقی کی شاعری - Darsaal

مروتوں پہ وفا کا گماں بھی رکھتا تھا

مروتوں پہ وفا کا گماں بھی رکھتا تھا

وہ آدمی تھا غلط فہمیاں بھی رکھتا تھا

بہت دنوں میں یہ بادل ادھر سے گزرا ہے

مرا مکان کبھی سائباں بھی رکھتا تھا

عجیب شخص تھا بچتا بھی تھا حوادث سے

پھر اپنے جسم پہ الزام جاں بھی رکھتا تھا

ڈبو دیا ہے تو اب اس کا کیا گلہ کیجے

یہی بہاؤ سفینے رواں بھی رکھتا تھا

تو یہ نہ دیکھ کہ سب ٹہنیاں سلامت ہیں

کہ یہ درخت تھا اور پتیاں بھی رکھتا تھا

ہر ایک ذرہ تھا گردش میں آسماں کی طرح

میں اپنا پاؤں زمیں پر جہاں بھی رکھتا تھا

لپٹ بھی جاتا تھا اکثر وہ میرے سینے سے

اور ایک فاصلہ سا درمیاں بھی رکھتا تھا

(874) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Murawwaton Pe Wafa Ka Guman Bhi Rakhta Tha In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Murawwaton Pe Wafa Ka Guman Bhi Rakhta Tha is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Murawwaton Pe Wafa Ka Guman Bhi Rakhta Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Murawwaton Pe Wafa Ka Guman Bhi Rakhta Tha by Irfan Siddiqi in PDF.