Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9c9bc8135eb27c3b5e1a55358e9d7c11, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا - عرفانؔ صدیقی کی شاعری - Darsaal

مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا

مجھے بچا بھی لیا چھوڑ کر چلا بھی گیا

وہ مہرباں پس گرد سفر چلا بھی گیا

وگرنہ تنگ نہ تھی عشق پر خدا کی زمیں

کہا تھا اس نے تو میں اپنے گھر چلا بھی گیا

کوئی یقیں نہ کرے میں اگر کسی کو بتاؤں

وہ انگلیاں تھیں کہ زخم جگر چلا بھی گیا

مرے بدن سے پھر آئی گئے دنوں کی مہک

اگرچہ موسم برگ و ثمر چلا بھی گیا

ہوا کی طرح نہ دیکھی مری خزاں کی بہار

کھلا کے پھول مرا خوش نظر چلا بھی گیا

عجیب روشنیاں تھیں وصال کے اس پار

میں اس کے ساتھ رہا اور ادھر چلا بھی گیا

کل اس نے سیر کرائی نئے جہانوں کی

تو رنج نارسیٔ بال و پر چلا بھی گیا

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Bacha Bhi Liya ChhoD Kar Chala Bhi Gaya In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Mujhe Bacha Bhi Liya ChhoD Kar Chala Bhi Gaya is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Mujhe Bacha Bhi Liya ChhoD Kar Chala Bhi Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Mujhe Bacha Bhi Liya ChhoD Kar Chala Bhi Gaya by Irfan Siddiqi in PDF.