Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_bd945ed855143a68f927ba293b0faac1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ - عرفانؔ صدیقی کی شاعری - Darsaal

میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ

میرے ہونے میں کسی طور سے شامل ہو جاؤ

تم مسیحا نہیں ہوتے ہو تو قاتل ہو جاؤ

دشت سے دور بھی کیا رنگ دکھاتا ہے جنوں

دیکھنا ہے تو کسی شہر میں داخل ہو جاؤ

جس پہ ہوتا ہی نہیں خون دو عالم ثابت

بڑھ کے اک دن اسی گردن میں حمائل ہو جاؤ

وہ ستم گر تمہیں تسخیر کیا چاہتا ہے

خاک بن جاؤ اور اس شخص کو حاصل ہو جاؤ

عشق کیا کار ہوس بھی کوئی آسان نہیں

خیر سے پہلے اسی کام کے قابل ہو جاؤ

ابھی پیکر ہی جلا ہے تو یہ عالم ہے میاں

آگ یہ روح میں لگ جائے تو کامل ہو جاؤ

میں ہوں یا موج فنا اور یہاں کوئی نہیں

تم اگر ہو تو ذرا راہ میں حائل ہو جاؤ

(735) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Mere Hone Mein Kisi Taur Se Shamil Ho Jao by Irfan Siddiqi in PDF.