عجیب نشہ ہے ہشیار رہنا چاہتا ہوں

عجیب نشہ ہے ہشیار رہنا چاہتا ہوں

میں اس کے خواب میں بیدار رہنا چاہتا ہوں

یہ موج تازہ مری تشنگی کا وہم سہی

میں اس سراب میں سرشار رہنا چاہتا ہوں

سیاہ چشم مری وحشتوں پہ طنز نہ کر

میں قاتلوں سے خبردار رہنا چاہتا ہوں

یہ درد ہی مرا چارہ ہے تم کو کیا معلوم

ہٹاؤ ہاتھ میں بیمار رہنا چاہتا ہوں

ادھر بھی آئے گی شاید وہ شاہ بانوئے شہر

یہ سوچ کر سر بازار رہنا چاہتا ہوں

ہوا گلاب کو چھو کر گزرتی رہتی ہے

سو میں بھی اتنا گنہ گار رہنا چاہتا ہوں

(706) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ajib Nashsha Hai Hoshyar Rahna Chahta Hun In Urdu By Famous Poet Irfan Siddiqi. Ajib Nashsha Hai Hoshyar Rahna Chahta Hun is written by Irfan Siddiqi. Enjoy reading Ajib Nashsha Hai Hoshyar Rahna Chahta Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Siddiqi. Free Dowlonad Ajib Nashsha Hai Hoshyar Rahna Chahta Hun by Irfan Siddiqi in PDF.