Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9922df6c92cf1b87ba6f786a0faae006, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وفا کے باب میں اپنا مثالیہ ہو جاؤں - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

وفا کے باب میں اپنا مثالیہ ہو جاؤں

وفا کے باب میں اپنا مثالیہ ہو جاؤں

ترے فراق سے پہلے ہی میں جدا ہو جاؤں

میں اپنے آپ کو تیرے سبب سے جانتا ہوں

ترے یقین سے ہٹ کر تو واہمہ ہو جاؤں

تعلقات کے برزخ میں عین ممکن ہے

ذرا سا دکھ وہ مجھے دے تو میں ترا ہو جاؤں

ابھی میں خوش ہوں تو غافل نہ جان خود سے مجھے

نہ جانے کون سی لغزش پہ میں خفا ہو جاؤں

ابھی تو راہ میں حائل ہے آرزو کی فصیل

ذرا یہ عشق سوا ہو تو جا بہ جا ہو جاؤں

ابھی تو وقت تنفس کے ساتھ چلتا ہے

ذرا ٹھہر کہ میں اس جسم سے رہا ہو جاؤں

ابھی تو میں بھی تری جستجو میں شامل ہوں

قریب ہے کہ تمنا سے ماورا ہو جاؤں

خموشیاں ہیں اندھیرا ہے بے یقینی ہے

نہ ہو جو یاد بھی تیری تو میں خلا ہو جاؤں

کسی سے مل کے بچھڑنا بڑی اذیت ہے

تو کیا میں عہد تمنا کا فاصلہ ہو جاؤں

ترے خیال کی صورت گری کا شوق لیے

میں خواب ہو تو گیا ہوں اب اور کیا ہو جاؤں

یہ حرف و صوت کا رشتہ ہے زندگی کی دلیل

خدا وہ دن نہ دکھائے کہ بے صدا ہو جاؤں

وہ جس نے مجھ کو ترے ہجر میں بحال رکھا

تو آ گیا ہے تو کیا اس سے بے وفا ہو جاؤں

(797) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wafa Ke Bab Mein Apna Misaliya Ho Jaun In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Wafa Ke Bab Mein Apna Misaliya Ho Jaun is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Wafa Ke Bab Mein Apna Misaliya Ho Jaun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Wafa Ke Bab Mein Apna Misaliya Ho Jaun by Irfan Sattar in PDF.