Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_cd23c0b06bf5fbc330702bffc52c6a08, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں

ترے جمال سے ہم رونما نہیں ہوئے ہیں

چمک رہے ہیں مگر آئنہ نہیں ہوئے ہیں

دھڑک رہا ہے تو اک اسم کی ہے یہ برکت

وگرنہ واقعے اس دل میں کیا نہیں ہوئے ہیں

بتا نہ پائیں تو خود تم سمجھ ہی جاؤ کہ ہم

بلا جواز تو بے ماجرا نہیں ہوئے ہیں

ترا کمال کہ آنکھوں میں کچھ زبان پہ کچھ

ہمیں تو معجزے ایسے عطا نہیں ہوئے ہیں

یہ مت سمجھ کہ کوئی تجھ سے منحرف ہی نہیں

ابھی ہم اہل جنوں لب کشا نہیں ہوئے ہیں

بنام ذوق سخن خود نمائی آپ کریں

ہم اس مرض میں ابھی مبتلا نہیں ہوئے ہیں

ہمی وہ جن کا سفر ماورائے وقت و وجود

ہمی وہ خود سے کبھی جو رہا نہیں ہوئے ہیں

خود آگہی بھی کھڑی مانگتی ہے اپنا حساب

جنوں کے قرض بھی اب تک ادا نہیں ہوئے ہیں

کسی نے دل جو دکھایا کبھی تو ہم عرفانؔ

اداس ہو گئے لیکن خفا نہیں ہوئے ہیں

(763) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Tere Jamal Se Hum Runuma Nahin Hue Hain In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Tere Jamal Se Hum Runuma Nahin Hue Hain is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Tere Jamal Se Hum Runuma Nahin Hue Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Tere Jamal Se Hum Runuma Nahin Hue Hain by Irfan Sattar in PDF.