Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_aa39d0442a2c448981d29f91fdc6a159, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
راکھ کے ڈھیر پہ کیا شعلہ بیانی کرتے - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

راکھ کے ڈھیر پہ کیا شعلہ بیانی کرتے

راکھ کے ڈھیر پہ کیا شعلہ بیانی کرتے

ایک قصے کی بھلا کتنی کہانی کرتے

حسن اتنا تھا کہ ممکن ہی نہ تھی خود نگری

ایک امکان کی کب تک نگرانی کرتے

شعلۂ جاں کو بجھاتے یوں ہی قطرہ قطرہ

خود کو ہم آگ بناتے تجھے پانی کرتے

پھول سا تجھ کو مہکتا ہوا رکھتے شب بھر

اپنے سانسوں سے تجھے رات کی رانی کرتے

ندیاں دیکھیں تو بس شرم سے پانی ہو جائیں

چشم خوں بستہ سے پیدا وہ روانی کرتے

سب سے کہتے کہ یہ قصہ ہے پرانا صاحب

آہ کی آنچ سے تصویر پرانی کرتے

در و دیوار بدلنے میں کہاں کی مشکل

گھر جو ہوتا تو بھلا نقل مکانی کرتے

کوئی آ جاتا کبھی یوں ہی اگر دل کے قریب

ہم ترا ذکر پئے یاد دہانی کرتے

سچ تو یہ ہے کہ ترے ہجر کا اب رنج نہیں

کیا دکھاوے کے لیے اشک فشانی کرتے

دل کو ہر لحظہ ہی دی عقل پہ ہم نے ترجیح

یار جانی کو کہاں دشمن جانی کرتے

شب اسی طرح بسر ہوتی ہے میری عرفانؔ

حرف خوش رنگ کو اندوہ معانی کرتے

(761) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rakh Ke Dher Pe Kya Shoala-bayani Karte In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Rakh Ke Dher Pe Kya Shoala-bayani Karte is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Rakh Ke Dher Pe Kya Shoala-bayani Karte Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Rakh Ke Dher Pe Kya Shoala-bayani Karte by Irfan Sattar in PDF.