Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6b6f6283ea0f6fd148b605b7c7362373, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
رفتگاں کی صدا نہیں میں ہوں - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

رفتگاں کی صدا نہیں میں ہوں

رفتگاں کی صدا نہیں میں ہوں

یہ ترا واہمہ نہیں میں ہوں

تیرے ماضی کے ساتھ دفن کہیں

میرا اک واقعہ نہیں میں ہوں

کیا ملا انتہا پسندی سے

کیا میں تیرے سوا نہیں میں ہوں

ایک مدت میں جا کے مجھ پہ کھلا

چاند حسرت زدہ نہیں میں ہوں

اس نے مجھ کو محال جان لیا

میں یہ کہتا رہا نہیں میں ہوں

میں ہی عجلت میں آ گیا تھا ادھر

یہ زمانہ نیا نہیں میں ہوں

میری وحشت سے ڈر گئے شاید

یار باد فنا نہیں میں ہوں

میں ترے ساتھ رہ گیا ہوں کہیں

وقت ٹھہرا ہوا نہیں میں ہوں

گاہے گاہے سخن ضروری ہے

سامنے آئینہ نہیں میں ہوں

سرسری کیوں گزرتا ہے مجھے

یہ مرا ماجرا نہیں میں ہوں

اس نے پوچھا کہاں گیا وہ شخص

کیا بتاتا کہ تھا نہیں میں ہوں

یہ کسے دیکھتا ہے مجھ سے ادھر

تیرے آگے خلا نہیں میں ہوں

(762) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Raftagan Ki Sada Nahin Main Hun In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Raftagan Ki Sada Nahin Main Hun is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Raftagan Ki Sada Nahin Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Raftagan Ki Sada Nahin Main Hun by Irfan Sattar in PDF.