Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_93c6e10039edb34f4b497ff719ba89cb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے خوابوں سے اوجھل اس کا چہرہ ہو گیا ہے - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

مرے خوابوں سے اوجھل اس کا چہرہ ہو گیا ہے

مرے خوابوں سے اوجھل اس کا چہرہ ہو گیا ہے

میں ایسا چاہتا کب تھا پر ایسا ہو گیا ہے

تعلق اب یہاں کم ہے ملاقاتیں زیادہ

ہجوم شہر میں ہر شخص تنہا ہو گیا ہے

تری تکمیل کی خواہش تو پوری ہو نہ پائی

مگر اک شخص مجھ میں بھی ادھورا ہو گیا ہے

جو باغ آرزو تھا اب وہی ہے دشت وحشت

یہ دل کیا ہونے والا تھا مگر کیا ہو گیا ہے

میں سمجھا تھا سیئے گی آگہی چاک جنوں کو

مگر یہ زخم تو پہلے سے گہرا ہو گیا ہے

میں تجھ سے ساتھ بھی تو عمر بھر کا چاہتا تھا

سو اب تجھ سے گلا بھی عمر بھر کا ہو گیا ہے

ترے آنے سے آیا کون سا ایسا تغیر

فقط ترک مراسم کا مداوا ہو گیا ہے

مرا عالم اگر پوچھیں تو ان سے عرض کرنا

کہ جیسا آپ فرماتے تھے ویسا ہو گیا ہے

میں کیا تھا اور کیا ہوں اور کیا ہونا ہے مجھ کو

مرا ہونا تو جیسے اک تماشا ہو گیا ہے

یقیناً ہم نے آپس میں کوئی وعدہ کیا تھا

مگر اس گفتگو کو ایک عرصہ ہو گیا ہے

اگرچہ دسترس میں آگہی ہے ساری دنیا

مگر دل کی طرف بھی ایک در وا ہو گیا ہے

یہ بے چینی ہمیشہ سے مری فطرت ہے لیکن

بقدر عمر اس میں کچھ اضافہ ہو گیا ہے

مجھے ہر صبح یاد آتی ہے بچپن کی وہ آواز

چلو عرفانؔ اٹھ جاؤ سویرا ہو گیا ہے

(1076) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mere KHwabon Se Ojhal Us Ka Chehra Ho Gaya Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Mere KHwabon Se Ojhal Us Ka Chehra Ho Gaya Hai is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Mere KHwabon Se Ojhal Us Ka Chehra Ho Gaya Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Mere KHwabon Se Ojhal Us Ka Chehra Ho Gaya Hai by Irfan Sattar in PDF.