لفظوں کے برتنے میں بہت صرف ہوا میں

لفظوں کے برتنے میں بہت صرف ہوا میں

اک مصر تازہ بھی مگر کہہ نہ سکا میں

اک دست رفاقت کی طلب لے کے بڑھا میں

انبوہ طرحدار میں اک شور اٹھا میں

آ تجھ کو تقابل میں الجھنے سے بچا لوں

سب کچھ ہے تری ذات میں باقی جو بچا میں

میں اور کہاں خود‌ نگری یاد ہے تجھ کو

جب تو نے مرا نام لیا میں نے کہا میں

میں ایک بگولہ سا اٹھا دشت جنوں سے

روکا مجھے دنیا نے بہت پر نہ رکا میں

یا مجھ سے گزاری نہ گئی عمر گریزاں

یا عمر گریزاں سے گزارا نہ گیا میں

معلوم ہوا مجھ میں کوئی رمز نہیں ہے

اک عمر ریاضت سے گزرنے پہ کھلا میں

جو رات بسر کی تھی مرے ہجر میں تو نے

اس رات بہت دیر ترے ساتھ رہا میں

(791) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lafzon Ke Baratne Mein Bahut Sirf Hua Main In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Lafzon Ke Baratne Mein Bahut Sirf Hua Main is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Lafzon Ke Baratne Mein Bahut Sirf Hua Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Lafzon Ke Baratne Mein Bahut Sirf Hua Main by Irfan Sattar in PDF.