Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b69671ff9c18a184c6354b865ebe0541, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے

ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے

ہمارے چاروں طرف روشنی ملال کی ہے

ہم اپنے ہجر میں تیرا وصال دیکھتے ہیں

یہی خوشی کی ہے ساعت، یہی ملال کی ہے

ہمارے خانۂ دل میں نہیں ہے کیا کیا کچھ

یہ اور بات کہ ہر شے اسی ملال کی ہے

ابھی سے شوق کی آزردگی کا رنج نہ کر

کہ دل کو تاب خوشی کی نہ تھی ملال کی ہے

کسی کا رنج ہو، اپنا سمجھنے لگتے ہیں

وبال جاں یہ کشادہ دلی ملال کی ہے

نہیں ہے خواہش آسودگیٔ وصل ہمیں

جواز عشق تو بس تشنگی ملال کی ہے

گزشتہ رات کئی بار دل نے ہم سے کہا

کہ ہو نہ ہو یہ گھٹن آخری ملال کی ہے

رگوں میں چیختا پھرتا ہے ایک سیل جنوں

اگرچہ لہجے میں شائستگی ملال کی ہے

عجیب ہوتا ہے احساس کا تلون بھی

ابھی خوشی کی خوشی تھی، ابھی ملال کی ہے

یہ کس امید پہ چلنے لگی ہے باد مراد؟

خبر نہیں ہے اسے، یہ گھڑی ملال کی ہے

دعا کرو کہ رہے درمیاں یہ بے سخنی

کہ گفتگو میں تو بے پردگی ملال کی ہے

تری غزل میں عجب کیف ہے مگر عرفانؔ

درون رمز و کنایہ کمی ملال کی ہے

(1224) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har Ek Shakl Mein Surat Nai Malal Ki Hai In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Har Ek Shakl Mein Surat Nai Malal Ki Hai is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Har Ek Shakl Mein Surat Nai Malal Ki Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Har Ek Shakl Mein Surat Nai Malal Ki Hai by Irfan Sattar in PDF.