Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_61fffcfb7e2e5e7cab5fed156656afdb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمیں نہیں آتے یہ کرتب نئے زمانے والے - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

ہمیں نہیں آتے یہ کرتب نئے زمانے والے

ہمیں نہیں آتے یہ کرتب نئے زمانے والے

ہم تو سیدھے لوگ ہیں یارو وہی پرانے والے

ان کے ہوتے کوئی کمی ہے راتوں کی رونق میں

یادیں خواب دکھانے والی خواب سہانے والے

کہاں گئیں رنگین پتنگیں لٹو کانچ کے بنٹے

اب تو کھیل بھی بچوں کے ہیں دل دہلانے والے

وہ آنچل سے خوشبو کی لپٹیں بکھراتے پیکر

وہ چلمن کی اوٹ سے چہرے چھب دکھلانے والے

بام پہ جانے والے جانیں اس محفل کی باتیں

ہم تو ٹھہرے اس کوچے میں خاک اڑانے والے

جب گزرو گے ان رستوں سے تپتی دھوپ میں تنہا

تمہیں بہت یاد آئیں گے ہم سائے بچھانے والے

تم تک شاید دیر سے پہنچے مرا مہذب لہجہ

پہلے ذرا خاموش تو ہوں یہ شور مچانے والے

ہم جو کہیں سو کہنے دینا سنجیدہ مت ہونا

ہم تو ہیں ہی شاعر بات سے بات بنانے والے

اچھا پہلی بار کسی کو میری فکر ہوئی ہے

میں نے بہت دیکھے ہیں تم جیسے سمجھانے والے

ایسے لبالب کب بھرتا ہے ہر امید کا کاسہ

مجھ کو حسرت سے تکتے ہیں آنے جانے والے

سفاکی میں ایک سے ہیں سب جن کے ساتھ بھی جاؤ

کعبے والے اس جانب ہیں وہ بت خانے والے

میرے شہر میں مانگ اب تو بس ان لوگوں کی ہے

کفن بنانے والے یا مردے نہلانے والے

گیت رسیلے بول سجیلے کہاں سنو گے اب تم

اب تو کہتا ہے عرفانؔ بھی شعر رلانے والے

(1042) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hamein Nahin Aate Ye Kartab Nae Zamane Wale In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Hamein Nahin Aate Ye Kartab Nae Zamane Wale is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Hamein Nahin Aate Ye Kartab Nae Zamane Wale Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Hamein Nahin Aate Ye Kartab Nae Zamane Wale by Irfan Sattar in PDF.