Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ec602b8c9b69359c4f3c0cefffc38409, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
غموں میں کچھ کمی یا کچھ اضافہ کر رہے ہیں - عرفان ستار کی شاعری - Darsaal

غموں میں کچھ کمی یا کچھ اضافہ کر رہے ہیں

غموں میں کچھ کمی یا کچھ اضافہ کر رہے ہیں

سمجھ میں کچھ نہیں آتا کہ ہم کیا کر رہے ہیں

جو آتا ہے نظر میں اس کو لے آتے ہیں دل میں

نئی ترکیب سے ہم خود کو تنہا کر رہے ہیں

نظر کرتے ہیں یوں جیسے بچھڑنے کی گھڑی ہو

سخن کرتے ہیں ایسے جیسے گریہ کر رہے ہیں

تمہارے ہی تعلق سے تو ہم ہیں اس بدن میں

تمہارے ہی لیے تو یہ تماشا کر رہے ہیں

زوال آمادگی اب گونجتی ہے دھڑکنوں میں

سو دل سے خواہشوں کا بوجھ ہلکا کر رہے ہیں

سخن تم سے ہو یا احباب سے یا اپنے دل سے

یہی لگتا ہے ہم ہر بات بے جا کر رہے ہیں

تمہاری آرزو ہونے سے پہلے بھی تو ہم تھے

سو جیسے بن پڑے اب بھی گزارا کر رہے ہیں

ذرا پوچھے کوئی معدوم ہوتے ان دکھوں سے

ہمیں کس کے بھروسے پر اکیلا کر رہے ہیں

ہمیں روکے ہوئے ہے پاس ناموس محبت

یہ مت سمجھو کہ ہم دنیا کی پروا کر رہے ہیں

بجز سینہ خراشی کچھ نہیں آتا ہے لیکن

ذرا دیکھو تو ہم یہ کام کیسا کر رہے ہیں

ہمیں اس کام کی مشکل کا اندازہ ہے صاحب

بڑے عرصے سے ہم بھی ترک دنیا کر رہے ہیں

جو ہوگی صبح تو تقسیم ہو جائیں گے پھر ہم

ڈھلی ہے شام تو خود کو اکٹھا کر رہے ہیں

جنوں سے اتنا دیرینہ تعلق توڑ دیں گے؟

ارے توبہ کریں عرفانؔ، یہ کیا کر رہے ہیں

(1245) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ghamon Mein Kuchh Kami Ya Kuchh Izafa Kar Rahe Hain In Urdu By Famous Poet Irfan Sattar. Ghamon Mein Kuchh Kami Ya Kuchh Izafa Kar Rahe Hain is written by Irfan Sattar. Enjoy reading Ghamon Mein Kuchh Kami Ya Kuchh Izafa Kar Rahe Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irfan Sattar. Free Dowlonad Ghamon Mein Kuchh Kami Ya Kuchh Izafa Kar Rahe Hain by Irfan Sattar in PDF.