Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b9ab1b5ed7f61499cf9511f8b3d87ac5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کتنی دور سے چلتے چلتے خواب نگر تک آئی ہوں - ارم زہرا کی شاعری - Darsaal

کتنی دور سے چلتے چلتے خواب نگر تک آئی ہوں

کتنی دور سے چلتے چلتے خواب نگر تک آئی ہوں

پاؤں میں میں چھالے سہہ کر اپنے گھر تک آئی ہوں

کالی رات کے سناٹے کو میں نے پیچھے چھوڑ دیا

شب بھر تارے گنتے گنتے دیکھ سحر تک آئی ہوں

لکھتے لکھتے لفظوں سے میری بھی کچھ پہچان ہوئی

ساری عمر کی پونجی لے کر آج ہنر تک آئی ہوں

شاید وہ مٹی سے کوئی تیری شکل بنا پائے

تیرے خد و خال بتانے کوزہ گر تک آئی ہوں

سورج کی شدت نے مجھ کو کتنا ہے بے حال کیا

دھوپ کی چادر اوڑھ کے سر پہ ایک شجر تک آئی ہوں

بابل کے آنگن سے اک دن ہر بیٹی کو جانا ہے

آنکھوں میں نئے خواب سجا کر تیرے در تک آئی ہوں

اپنے ہاتھ میں علم کی شمع ارمؔ نے تھامے رکھی ہے

میں تو ایک اجالا لے کر دیدہ ور تک آئی ہوں

(957) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitni Dur Se Chalte Chalte KHwab-nagar Tak Aai Hun In Urdu By Famous Poet Iram Zehra. Kitni Dur Se Chalte Chalte KHwab-nagar Tak Aai Hun is written by Iram Zehra. Enjoy reading Kitni Dur Se Chalte Chalte KHwab-nagar Tak Aai Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iram Zehra. Free Dowlonad Kitni Dur Se Chalte Chalte KHwab-nagar Tak Aai Hun by Iram Zehra in PDF.