Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2d2e74038993c0ba6db4e9866c663b52, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

وہ مسلسل چپ ہے تیرے سامنے تنہائی میں

سوچتا کیا ہے اتر جا بات کی گہرائی میں

سرخ رو ہونے نہ پایا تھا کہ پیلا پڑ گیا

چاند کا بھی ہاتھ تھا جذبات کی پسپائی میں

بے لباسی ہی نہ بن جائے کہیں تیرا لباس

آئینے کے سامنے پاگل نہ ہو تنہائی میں

تو اگر پھل ہے تو خود ہی ٹوٹ کر دامن میں آ

میں نہ پھینکوں گا کوئی پتھر تری انگنائی میں

رات بھر وہ اپنے بستر پر پڑا روتا رہا

دور اک آواز بنجر ہو گئی شہنائی میں

دائرے بڑھتے گئے پرکار کا منہ کھل گیا

وہ بھی داخل ہو گیا اب سرحد رسوائی میں

حبس تو دل میں تھا لیکن آنکھ تپ کر رہ گئی

رات سارا شہر ڈوبا درد کی پروائی میں

آنکھ تک بھی اب جھپکنے کی مجھے فرصت نہیں

نقش ہے دیوار پر تصویر ہے بینائی میں

لوگ واپس ہو گئے ساجدؔ نمائش گاہ سے

اور میں کھویا رہا اک محشر رعنائی میں

(1642) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Musalsal Chup Hai Tere Samne Tanhai Mein In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Wo Musalsal Chup Hai Tere Samne Tanhai Mein is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Wo Musalsal Chup Hai Tere Samne Tanhai Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Wo Musalsal Chup Hai Tere Samne Tanhai Mein by Iqbal Sajid in PDF.