Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b27fa9f76f58b3bc6e52ffe687dcd817, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا

وہ چاند ہے تو عکس بھی پانی میں آئے گا

کردار خود ابھر کے کہانی میں آئے گا

چڑھتے ہی دھوپ شہر کے کھل جائیں گے کواڑ

جسموں کا رہ گزار روانی میں آئے گا

آئینہ ہاتھ میں ہے تو سورج پہ عکس ڈال

کچھ لطف بھی سراغ رسائی میں آئے گا

رخت سفر بھی ہوگا مرے ساتھ شہر میں

صحرا بھی شوق نقل مکانی میں آئے گا

پھر آئے گا وہ مجھ سے بچھڑنے کے واسطے

بچپن کا دور پھر سے جوانی میں آئے گا

کب تک لہو کے حبس سے گرمائے گا بدن

کب تک ابال آگ سے پانی میں آئے گا

صورت تو بھول بیٹھا ہوں آواز یاد ہے

اک عمر اور ذہن گرانی میں آئے گا

ساجدؔ تو اپنے نام کا کتبہ اٹھائے پھر

یہ لفظ کب لباس معانی میں آئے گا

(4702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Wo Chand Hai To Aks Bhi Pani Mein Aaega by Iqbal Sajid in PDF.