Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f9402636184ecc6a827109153b1b4464, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سورج ہوں چمکنے کا بھی حق چاہئے مجھ کو - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

سورج ہوں چمکنے کا بھی حق چاہئے مجھ کو

سورج ہوں چمکنے کا بھی حق چاہئے مجھ کو

میں کہر میں لپٹا ہوں شفق چاہئے مجھ کو

ہو جائے کوئی چیز تو مجھ سے بھی عبارت

لکھنے کے لیے سادہ ورق چاہئے مجھ کو

خنجر ہے تو لہرا کے مرے دل میں اتر جا

ہے آنکھ کی خواہش کہ شفق چاہئے مجھ کو

ہو وہم کی دستک کہ کسی پاؤں کی آہٹ

جینے کے لیے کچھ تو رمق چاہئے مجھ کو

ہر بار مری راہ میں حائل ہو نیا سنگ

ہر بار کوئی تازہ سبق چاہئے مجھ کو

جو کچھ بھی ہو باقی وہ مرے ہاتھ پہ لکھ دے

مضمون بہر طور ادق چاہئے مجھ کو

جو ذہن میں تصویر ہے کاغذ پر اتر آئے

دنیا میں نمائش کا بھی حق چاہئے مجھ کو

ہر پھول کے سینے میں گل سنگ ہو ساجدؔ

ہر سنگ میں اک رنگ قلق چاہئے مجھ کو

(1660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suraj Hun Chamakne Ka Bhi Haq Chahiye Mujhko In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Suraj Hun Chamakne Ka Bhi Haq Chahiye Mujhko is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Suraj Hun Chamakne Ka Bhi Haq Chahiye Mujhko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Suraj Hun Chamakne Ka Bhi Haq Chahiye Mujhko by Iqbal Sajid in PDF.