Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c5067b377a3456f2519267e561269d83, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سنگ دل ہوں اس قدر آنکھیں بھگو سکتا نہیں - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

سنگ دل ہوں اس قدر آنکھیں بھگو سکتا نہیں

سنگ دل ہوں اس قدر آنکھیں بھگو سکتا نہیں

میں کہ پتھریلی زمیں میں پھول بو سکتا نہیں

لگ چکے ہیں دامنوں پر جتنے رسوائی کے داغ

ان کو آنسو کیا سمندر تک بھی دھو سکتا نہیں

ایک دو دکھ ہوں تو پھر ان سے کروں جی بھر کے پیار

سب کو سینے سے لگا لوں یہ تو ہو سکتا نہیں

تیری بربادی پہ اب آنسو بہاؤں کس لیے

میں تو خود اپنی تباہی پر بھی رو سکتا نہیں

جس نے سمجھا ہو ہمیشہ دوستی کو کاروبار

دوستو وہ تو کسی کا دوست ہو سکتا نہیں

خواہشوں کی نذر کر دوں کس لیے انمول اشک

کچے دھاگوں میں کوئی موتی پرو سکتا نہیں

میں ترے در کا بھکاری تو مرے در کا فقیر

آدمی اس دور میں خوددار ہو سکتا نہیں

مجھ کو اتنا بھی نہیں ہے سرخ رو ہونے کا شوق

بے سبب تازہ لہو کی فصل بو سکتا نہیں

یاد کے شعلوں پہ جلتا ہے اگر میرا بدن

اوڑھ کر پھولوں کی چادر تو بھی سو سکتا نہیں

ہاتھ جس سے کچھ نہ آئے اس کی خواہش کیوں کروں

دودھ کی مانند میں پانی بلو سکتا نہیں

(1512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sang-dil Hun Is Qadar Aankhen Bhigo Sakta Nahin In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Sang-dil Hun Is Qadar Aankhen Bhigo Sakta Nahin is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Sang-dil Hun Is Qadar Aankhen Bhigo Sakta Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Sang-dil Hun Is Qadar Aankhen Bhigo Sakta Nahin by Iqbal Sajid in PDF.