Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_733221f2f86f431e9201731c0cca50e5, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سائے کی طرح بڑھ نہ کبھی قد سے زیادہ - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

سائے کی طرح بڑھ نہ کبھی قد سے زیادہ

سائے کی طرح بڑھ نہ کبھی قد سے زیادہ

تھک جائے گا بھاگے گا اگر حد سے زیادہ

ممکن ہے ترے ہاتھ سے مٹ جائیں لکیریں

امید نہ رکھ گوہر مقصد سے زیادہ

لگ جائے نہ تجھ پر ہی ترے قتل کا الزام

بدنام تو ہوتا ہے برا بد سے زیادہ

خواہش ہے بڑائی کی تو اندر سے بڑا بن

کر ذہن کی بھی نشو و نما قد سے زیادہ

دیکھوں تو مرے جسم پہ شاخیں ہیں نہ پتے

سوچوں تو گھنا چھاؤں میں برگد سے زیادہ

رہنے دو خلاؤں میں مری قبر نہ کھودو

ہے پیار مجھے خاک کی مسند سے زیادہ

آنکھیں تو لگی رہتی ہیں دروازے کی جانب

ملتی ہے خوشی اپنی ہی آمد سے زیادہ

کیا جانئے کیا بات ہے اک عمر سے ساجدؔ

ویران ہے ٹوٹے ہوئے مرقد سے زیادہ

(1176) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sae Ki Tarah BaDh Na Kabhi Qad Se Ziyaada In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Sae Ki Tarah BaDh Na Kabhi Qad Se Ziyaada is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Sae Ki Tarah BaDh Na Kabhi Qad Se Ziyaada Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Sae Ki Tarah BaDh Na Kabhi Qad Se Ziyaada by Iqbal Sajid in PDF.