Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_45b8891c10ace74e56c0c00e93370018, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

پھینک یوں پتھر کہ سطح آب بھی بوجھل نہ ہو

نقش بھی بن جائے اور دریا میں بھی ہلچل نہ ہو

کھول یوں مٹھی کہ اک جگنو نہ نکلے ہاتھ سے

آنکھ کو ایسے جھپک لمحہ کوئی اوجھل نہ ہو

ہے سفر درپیش تو پرچھائیں کی انگلی پکڑ

راہ میں تنہائی کے احساس سے پاگل نہ ہو

پہلی سیڑھی پہ قدم رکھ آخری سیڑھی پہ آنکھ

منزلوں کی جستجو میں رائیگاں اک پل نہ ہو

ذہن خالی ہو گئے ہیں وقت کے احساس سے

سامنے وو مسئلہ رکھ جس کا کوئی حل نہ ہو

سب کے ہی سینوں میں ہے پھیلا ہوا سانسوں کا حبس

کوئی شہر ایسا نہیں جس کی فضا بوجھل نہ ہو

لوگ اکثر اپنے چہرے پر چڑھا لیتے ہیں خول

تو جسے سونا سمجھتا ہے کہیں پیتل نہ ہو

جستجو اس پیڑ کی کیوں ہو کہ جو سایہ نہ دے

ہاتھ اس ڈالی پہ کیا پہنچے کہ جس پر پھل نہ ہو

روز و شب لگتا رہے سوچوں کا میلہ ذہن میں

شور سے خالی کبھی احساس کا جنگل نہ ہو

گرم کر ساجدؔ لہو کو دھیمی دھیمی آنچ سے

وقت سے پہلے ترے جذبات میں ہلچل نہ ہو

(1319) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Phenk Yun Patthar Ki Sath-e-ab Bhi Bojhal Na Ho In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Phenk Yun Patthar Ki Sath-e-ab Bhi Bojhal Na Ho is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Phenk Yun Patthar Ki Sath-e-ab Bhi Bojhal Na Ho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Phenk Yun Patthar Ki Sath-e-ab Bhi Bojhal Na Ho by Iqbal Sajid in PDF.