Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_de4d6921d314290eefddc34a27503403, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا - اقبال ساجد کی شاعری - Darsaal

خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا

خشک اس کی ذات کا ساتوں سمندر ہو گیا

دھوپ کچھ ایسی پڑی وہ شخص بنجر ہو گیا

آنگن آنگن زہر برسائے گی اس کی چاندنی

وہ اگر مہتاب کی صورت اجاگر ہو گیا

میرے آدھے جسم کی اس کو لگے گی بد دعا

کل خبر آ جائے گی وہ شخص پتھر ہو گیا

کس نے اپنے ہاتھ سے خود موت کا کتبہ لکھا

کون اپنی قبر پر عبرت کا پتھر ہو گیا

قرب جب حد سے بڑھا دوری مقدر ہو گئی

اس کا ملنا بھی نہ ملنے کے برابر ہو گیا

میں کہ باہر کی فضا میں قید تھا جس کے سبب

آج وہ خود جنس کے پنجرے کے اندر ہو گیا

مفت میں تقسیم کی ساجدؔ متاع شاعری

جس نے اپنا قرب اپنایا وہ شاعر ہو گیا

(1099) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad KHushk Uski Zat Ka Saton Samundar Ho Gaya by Iqbal Sajid in PDF.