وہ نگاہوں کو جب بدلتے ہیں

وہ نگاہوں کو جب بدلتے ہیں

دل سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں

منزلیں دور ہیں کبھی نزدیک

ہر قدم فاصلے بدلتے ہیں

کون جانے کہ اک تبسم سے

کتنے مفہوم غم نکلتے ہیں

نہ گزر اتنی کج روی سے کہ لوگ

تیرے نقش قدم پہ چلتے ہیں

آگ بھی ان گھروں کو لگتی ہے

جن گھروں میں چراغ جلتے ہیں

جب بھی اٹھتی ہے وہ نظر اقبالؔ

شمع کی طرح دل پگھلتے ہیں

(1250) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Wo Nigahon Ko Jab Badalte Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Safi Puri. Wo Nigahon Ko Jab Badalte Hain is written by Iqbal Safi Puri. Enjoy reading Wo Nigahon Ko Jab Badalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Safi Puri. Free Dowlonad Wo Nigahon Ko Jab Badalte Hain by Iqbal Safi Puri in PDF.