جس کا چہرہ گلاب جیسا ہے

جس کا چہرہ گلاب جیسا ہے

اس کا ملنا تو خواب جیسا ہے

بات کرتا ہوں اس لیے ان کی

بات کرنا ثواب جیسا ہے

میرا جینا تری جدائی میں

اک مسلسل عذاب جیسا ہے

نشہ اس کی نشیلی آنکھوں کا

سب سے اچھی شراب جیسا ہے

حال اس کا بھی آج کل یارو

دل خانہ خراب جیسا ہے

اے پیامؔ ان کی چاہتوں کا پیام

چاہتوں کی کتاب جیسا ہے

(1414) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jis Ka Chehra Gulab Jaisa Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Payam. Jis Ka Chehra Gulab Jaisa Hai is written by Iqbal Payam. Enjoy reading Jis Ka Chehra Gulab Jaisa Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Payam. Free Dowlonad Jis Ka Chehra Gulab Jaisa Hai by Iqbal Payam in PDF.