Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ab7e6a397ef155e73027e5e6ce03ed65, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ کوئی غیر نہ اپنا دکھائی دیتا ہے - اقبال منہاس کی شاعری - Darsaal

نہ کوئی غیر نہ اپنا دکھائی دیتا ہے

نہ کوئی غیر نہ اپنا دکھائی دیتا ہے

ہر آدمی مجھے تجھ سا دکھائی دیتا ہے

روش روش ترے قدموں کے نقش ملتے ہیں

گلی گلی ترا چہرا دکھائی دیتا ہے

شب فراق کی تاریکیوں کا حال نہ پوچھ

چراغ ماہ بھی اندھا دکھائی دیتا ہے

عجیب رنگ بہاراں ہے اب کے گلشن میں

نہ کوئی پھول نہ غنچہ دکھائی دیتا ہے

اتر کے دیکھ ذرا پیار کے سمندر میں

کہ موج موج میں رستہ دکھائی دیتا ہے

کہاں کہاں پہ جلاؤں دل و نظر کے چراغ

ہر ایک گھر میں اندھیرا دکھائی دیتا ہے

اسی کا زہر ہے ہاتھوں میں آج تک اقبالؔ

وہ ایک پھول جو پیارا دکھائی دیتا ہے

(858) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Na Koi Ghair Na Apna Dikhai Deta Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Minhas. Na Koi Ghair Na Apna Dikhai Deta Hai is written by Iqbal Minhas. Enjoy reading Na Koi Ghair Na Apna Dikhai Deta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Minhas. Free Dowlonad Na Koi Ghair Na Apna Dikhai Deta Hai by Iqbal Minhas in PDF.