اس کو نغموں میں سمیٹوں تو بکا جانے ہے

اس کو نغموں میں سمیٹوں تو بکا جانے ہے

گریۂ شب کو جو نغمے کی صدا جانے ہے

میں تری آنکھوں میں اپنے لیے کیا کیا ڈھونڈوں

تو مرے درد کو کچھ مجھ سے سوا جانے ہے

اس کو رہنے دو مرے زخموں کا مرہم بن کر

خون دل کو جو مرے رنگ حنا جانے ہے

میری محرومیٔ فرقت سے اسے کیا لینا

وہ تو آہوں کو بھی مانند صبا جانے ہے

ایک ہی دن میں ترے شہر کی مسموم فضا

میرے پیرہن سادہ کو ریا جانے ہے

میں کبھی تیرے دریچے میں کھلا پھول بھی تھا

آج کیا ہوں ترے گلشن کی ہوا جانے ہے

مجھ سے کہتا ہے مرا شوخ کہ اقبال متینؔ

تم رہے رات کہاں یہ تو خدا جانے ہے

(730) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Usko Naghmon Mein SameTun To Buka Jaane Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Mateen. Usko Naghmon Mein SameTun To Buka Jaane Hai is written by Iqbal Mateen. Enjoy reading Usko Naghmon Mein SameTun To Buka Jaane Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Mateen. Free Dowlonad Usko Naghmon Mein SameTun To Buka Jaane Hai by Iqbal Mateen in PDF.