کتنے ہی لوگ دل تلک آ کر گزر گئے

کتنے ہی لوگ دل تلک آ کر گزر گئے

ہم اپنی لاش آپ اٹھا کر گزر گئے

وہ یورش الم تھی کہ تیری گلی سے ہم

تجھ کو بھی اپنے جی سے بھلا کر گزر گئے

اہل خرد فسانوں کے عنواں بنے رہے

اہل جنوں فسانے سنا کر گزر گئے

اس احتیاط درد کی وحشت کہ ہم کبھی

خود کو تری نظر سے چھپا کر گزر گئے

تو ہی ملا نہ ہم ہی ملے اپنے آپ کو

سائے سے درمیان میں آ کر گزر گئے

اب تو بتاؤ ہم کو کہاں جاؤ گے متینؔ

وہ کون تھے جو آگ لگا کر گزر گئے

(768) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kitne Hi Log Dil Talak Aa Kar Guzar Gae In Urdu By Famous Poet Iqbal Mateen. Kitne Hi Log Dil Talak Aa Kar Guzar Gae is written by Iqbal Mateen. Enjoy reading Kitne Hi Log Dil Talak Aa Kar Guzar Gae Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Mateen. Free Dowlonad Kitne Hi Log Dil Talak Aa Kar Guzar Gae by Iqbal Mateen in PDF.