Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_233a29bf9180a7e8e4a3926a76b8dfb2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دل مضطر کو ہم کچھ اس طرح سمجھائے جاتے ہیں - اقبال حسین رضوی اقبال کی شاعری - Darsaal

دل مضطر کو ہم کچھ اس طرح سمجھائے جاتے ہیں

دل مضطر کو ہم کچھ اس طرح سمجھائے جاتے ہیں

کہ وہ بس آ رہے ہیں آ ہی پہنچے آئے جاتے ہیں

نگاہ شوق کے پروردہ نظاروں کی محفل میں

یہ دل بہلے نہ بہلے ہاں مگر بہلائے جاتے ہیں

بظاہر تو بہت نازک ہیں دل اہل محبت کے

یہی شیشے کبھی پتھر سے بھی ٹکرائے جاتے ہیں

ہنسا کرتے تھے سن کر داستان قیس بچپن میں

جواں ہو کر اسی قصہ کو ہم دہرائے جاتے ہیں

وہ دزدیدہ نگاہیں ہوں کہ خنجر آزما ابرو

محبت کی ہر اک منزل پہ رہزن پائے جاتے ہیں

بھری محفل میں سب سے ہیں مخاطب بے حجابانہ

مگر بس ایک ہم ہیں جن سے وہ شرمائے جاتے ہیں

خیال اجرت موہوم پر اقبالؔ دنیا میں

یہ ہم سے زندگی کے بوجھ کیوں اٹھوائے جاتے ہیں

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil-e-muztar Ko Hum Kuchh Is Tarah Samjhae Jate Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Dil-e-muztar Ko Hum Kuchh Is Tarah Samjhae Jate Hain is written by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Enjoy reading Dil-e-muztar Ko Hum Kuchh Is Tarah Samjhae Jate Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Husain Rizvi Iqbal. Free Dowlonad Dil-e-muztar Ko Hum Kuchh Is Tarah Samjhae Jate Hain by Iqbal Husain Rizvi Iqbal in PDF.